گفتند جہان ما آیا بہ تو می سازد؟
گفتم کہ نمی سازد، گفتند کہ برہم زن
گفتند : گفتہ اند : انہوں نے کہا : اللہ نے فرمایا۔
جہانِ ما: میرا جہان، میری دنیا۔
بہ تو می سازد: کیا تجھے پسند آیا؟ تیرے لیے سازگار ھے؟
گفتم: گفتہ ام: میں نے کہا
نمی سازد: مجھے تو پسند نہیں۔ میرے لیے سازگار نہیں۔
گفتند: اللہ نے فرمایا
برہم زن: پھوڑ ڈالو۔ توڑ دو۔ برہم کر دو۔ ہلا کے رکھ دہ۔
خواجہ از خون رگ مزدور سازد لعل ناب
از جفاے دہ خدایا کشت دہکاناں خراب
انقلاب! انقلاب! اے انقلاب
خواجہ: جاگیردار، سرمایا دار۔
از خون رگ مزدور: مزدور کی رگوں کے خون سے
سازد: بناتے ہیں، کشید کرتے ہیں۔
لعل ناب: شراب
جفا : یہاں مراد ہے آمریت اور استبدادیت
کشت دہکاناں : کسانوں کی مٹی (عزت نفس)
با نشہ درویشی در ساز و دمادم زن
چوں پختہ شوی خود را بر سلطنت جم زن
با نشہ درویشی: درویشی کے نشے کے ساتھ ۔ درویشی کے لباس کے ساتھ۔
در ساز و دمادم زن: ساز و آواز میں لگے رہو۔ دعوت...